Category:Urdu
Jump to navigation
Jump to search
This category will host Urdu books till the ur.wikisource.org domain is functional. اس زمرہ میں اردو کی کتب رکھی جائیں گی۔
Subcategories
This category has the following 10 subcategories, out of 10 total.
Pages in category "Urdu"
The following 200 pages are in this category, out of 12,255 total.
(previous page) (next page)D
- Page:Diwan-e-Ghalib - Urdu (1922).djvu/1
- Page:Diwan-e-Ghalib - Urdu (1922).djvu/12
- Page:Diwan-e-Ghalib - Urdu (1922).djvu/2
- Page:Diwan-e-Ghalib - Urdu (1922).djvu/3
- Page:Diwan-e-Ghalib - Urdu (1922).djvu/4
- Page:Diwan-e-Ghalib - Urdu (1922).djvu/5
- Page:Diwan-e-Ghalib - Urdu (1922).djvu/6
- Page:Diwan-e-Ghalib - Urdu (1922).djvu/7
- Page:Diwan-e-Ghalib - Urdu (1922).djvu/8
- Page:Diwan-e-Ghalib 1886.djvu/1
- Page:Diwan-e-Ghalib 1886.djvu/3
R
U
آ
- آ اپنے دل میں میری تمنا لیے ہوئے
- آ تیری گلی میں مر گئے ہم
- آ جائیں ہم نظر جو کوئی دم بہت ہے یاں
- آ جائے اگر حکم فلک سے ناظمؔ
- آ کدھر ہے تو ساقیٔ مخمور
- آ کہ مری جان کو قرار نہیں ہے
- آ کہ ہستی بے لب و بے گوش ہے تیرے بغیر
- آ کے مجھ تک کشتیٔ مے ساقیا الٹی پھری
- آ کے پتھر تو مرے صحن میں دو چار گرے
- آ گئی سر پر قضا لو سارا ساماں رہ گیا
- آ گئے پھر ترے ارمان مٹانے ہم کو
- آ گیا جب سے نظر وہ شوخ ہرجائی مجھے
- آ گیا دل جو کہیں اور ہی صورت ہوگی
- آ گیا پھر رمضاں کیا ہوگا
- آؤ اب مل کے گلستاں کو گلستاں کر دیں
- آؤ بیٹھو ہنسو مزا ہو
- آؤ بے پردہ تمہیں جلوۂ پنہاں کی قسم
- آؤ حسن یار کی باتیں کریں
- آؤ پھر گرمی دیار عشق میں پیدا کریں
- آؤ کبھو تو پاس ہمارے بھی ناز سے
- آؤ کچھ شغل کریں بیٹھے ہیں عریاں اتنے
- آئنہ خانہ کریں گے دل ناکام کو ہم
- آئنہ دیکھ کے کہتا ہے یہ دلبر میرا
- آئنہ سینۂ صاحب نظراں ہے کہ جو تھا
- آئنہ ہے یہ جہاں اس میں جمال اپنا ہے
- آئی اے گلعذار کیا کہنا
- آئی بہار دور ہو ساقی شراب کا
- آئی بہار شورش طفلاں کو کیا ہوا
- آئی سحر قریب تو میں نے پڑھی غزل
- آئی عید و دل میں نہیں کچھ ہوائے عید
- آئی نہ کبھو رسم تلطف تم کو
- آئی ہے شب قتل حسین ابن علی کی
- آئینہ تمہارے نقش پا کا
- آئینہ جو ہاتھ اس کے نے تا دیر لیا
- آئینہ خود نمائی ان کو سکھا رہا ہے
- آئینہ دیکھ اپنا سا منہ لے کے رہ گئے
- آئینہ دیکھتے ہی وہ دیوانہ ہو گیا
- آئینہ دیکھنا
- آئینہ کبھی قابل دیدار نہ ہووے
- آئینہ کیوں نہ دوں کہ تماشا کہیں جسے
- آئینہ کے عکس سے گل سا بدن میلا ہوا
- آئینۂ خیال تھا عکس پذیر راز کا
- آئینۂ دل میں کچھ اگر ہے
- آئینۂ عبرت ہے مرا دل بھی جگر بھی
- آئیں گے گر انہیں غیرت ہوگی
- آئیے جلوۂ دیدار کے دکھلانے کو
- آئے بھی تو وہ منہ کو چھپائے مرے آگے
- آئے کیا تیرا تصور دھیان میں
- آئے ہو تو یہ حجاب کیا ہے
- آئے ہیں بادہ نوش بڑی آن بان پر
- آئے ہیں فاتحہ کو وہ گیسو سنوار کے
- آئے ہیں میرؔ منہ کو بنائے خفا سے آج
- آئے ہیں میرؔ کافر ہو کر خدا کے گھر میں
- آئے ہیں ہم جہاں میں غم لے کر
- آب حیات
- آب حیات جا کے کسو نے پیا تو کیا
- آب حیات/آب حیات کا پہلا دور
- آب حیات/اشرف علی خاں فغاں
- آب حیات/تمہید شیخ امام بخش ناسخ کے حال کی
- آب حیات/تیسرا دور/تمہید
- آب حیات/تیسرا دور/خاتمہ
- آب حیات/خواجہ حیدر علی آتش
- آب حیات/خواجہ میر درد
- آب حیات/دوسرا دور/تمہید
- آب حیات/دوسرا دور/خاتمہ
- آب حیات/دیباچہ
- آب حیات/زبان اردو کی تاریخ
- آب حیات/سراج الدین علی خان آرزو
- آب حیات/سید انشاء اللہ خاں
- آب حیات/سید محمد میر سوز
- آب حیات/شاہ حاتم
- آب حیات/شاہ مبارک آبرو
- آب حیات/شاہ نصیر
- آب حیات/شیخ شرف الدین مضمون
- آب حیات/شیخ غلام ہمدانی مصحفی
- آب حیات/شیخ قلند بخش جرات
- آب حیات/غزلہائے تاباں
- آب حیات/غلام مصطفیٰ خان یکرنگ
- آب حیات/فہرست مطالب
- آب حیات/محمد احسن احسن
- آب حیات/محمد شاکر ناجی
- آب حیات/مرزا جانِ جاناں مظہر
- آب حیات/مرزا فاخر مکین
- آب حیات/مرزا محمد رفیع سودا
- آب حیات/ملک الشعراء خاقانی ہند شیخ ابراہیم ذوق
- آب حیات/مومن خاں صاحب مومن
- آب حیات/مِرزا سَلامَت علی دبیر
- آب حیات/مِیر بَبر علی انیس
- آب حیات/میر حسن
- آب حیات/میر ضاحک
- آب حیات/میر عبدالحی تاباں
- آب حیات/میر محمد تقی میر
- آب حیات/میر مستحسن، خلیق
- آب حیات/نجم الدولہ دبیر الملک مرزا اسد اللہ خاں غالب
- آب حیات/نظم اردو کی تاریخ
- آب حیات/پانچواں دور/تمہید
- آب حیات/پہلا دور/تمہید
- آب حیات/چوتھا دور/تمہید
- آب حیات/چوتھا دور/خاتمہ
- آب حیواں نہیں گوارا ہم کو
- آب و دانہ ترا اے بلبل زار اٹھتا ہے
- آباد غم و درد سے ویرانہ ہے اس کا
- آبرو الفت میں اگر چاہئے
- آبرو کیا خاک اس گل کی کہ گلشن میں نہیں
- آبلہ خار سر مژگاں نے پھوڑا سانپ کا
- آبلے پاؤں کے کیا تو نے ہمارے توڑے
- آتا ہوں جب اس گلی سے سو سو خواری کھینچ کر
- آتا ہے کس انداز سے ٹک ناز تو دیکھو
- آتا ہے یہی جی میں فریاد کروں روؤں
- آتش بازی ہے جیسے شغل اطفال
- آتش باغ ایسی بھڑکی ہے کہ جلتی ہے ہوا
- آتش باغ ایسے بھڑکی ہے کہ جلتی ہے ہوا
- آتش تب نے کی ہے تاب شروع
- آتش حسن سے اک آب ہے رخساروں میں
- آتش خاموش
- آتش عشق بلا آگ لگائے نہ بنے
- آتش عشق سوں جو جلتا ہے
- آتش غم میں بس کہ جلتے ہیں
- آتش پارے
- آتش پارے/ انقلاب پسند
- آتش پارے/ تماشا
- آتش پارے/ جی آیا صاحب
- آتش پارے/ خونی تھوک
- آتش پارے/ دیوانہ شاعر
- آتش پارے/ طاقت کا امتحان
- آتش پارے/ ماہی گیر
- آتش پارے/ پیش لفظ
- آتش پارے/ چوری
- آتی تھی پہلے دل سے کبھی بو کباب کی
- آتے آتے طرف میرے مڑ کے پھر کیدھر چلے
- آتے ہی تو نے گھر کے پھر جانے کی سنائی
- آثار زوال
- آج
- آج آرائش گیسوئے دوتا ہوتی ہے
- آج آپ مرے حال پہ کرتے ہیں تأسف
- آج انکار نہ فرمائیے آپ
- آج اور کل
- آج اپنے دل سے پھر الجھا ہوں میں
- آج بدلی ہے ہوا ساقی پلا جام شراب
- آج بھی
- آج بے آپ ہو گئے ہم بھی
- آج تو ہمدم عزم ہے یہ کچھ ہم بھی رسمی کام کریں
- آج تک دل کی آرزو ہے وہی
- آج جی میں ہے کہ کھل کر مے پرستی کیجئے
- آج خوں ہو کے ٹپک پڑنے کے نزدیک ہے دل
- آج دستا ہے حال کچھ کا کچھ
- آج دل بر کے نام کو رٹ رٹ
- آج دل بیقرار ہے کیا ہے
- آج دل بے قرار ہے میرا
- آج رنگ ہے اے مہا رنگ ہے ری
- آج روٹھے ہوئے ساجن کو بہت یاد کیا
- آج سر سبز کوہ و صحرا ہے
- آج سنتے ہیں کہ میرے گھر وہ یار آنے کو ہے
- آج شبیرؔ پہ کیا عالمِ تنہائی ہے
- آج صیاد نے بھولے سے چمن دکھلایا
- آج قابو میں یہ مزاج نہیں
- آج مہندی لگائے بیٹھے ہیں
- آج وہ کشمیر ہے محکوم و مجبور و فقیر
- آج پلکوں کو جاتے ہیں آنسو
- آج پھر اس گلی میں جاتے ہیں
- آج کل بے قرار ہیں ہم بھی
- آج کی رات
- آج کیا حال ہے یا رب سر محفل میرا
- آج گلشن میں کس کا پرتو ہے
- آج ہی کیا آگ ہے، سرگرمِ کیں تو کب نہ تھا
- آج یاروں کو مبارک ہو کہ صبح عید ہے
- آخر دل کی پرانی لگن کر کے ہی رہے گی فقیر ہمیں
- آخر نہ چلی کوئی بھی تدبیر ہماری
- آخر کار چلے تیر کی رفتار قدم
- آخر کو راہ عشق میں ہم سر کے بل گئے
- آخر کو عشق کفر سے ایمان ہو گیا
- آخر یہ حسن چھپ نہ سکے گا نقاب میں
- آخری بار ملو
- آدم
- آدم کا جسم جب کہ عناصر سے مل بنا
- آدم کا ضمیر اس کی حقیقت پہ ہے شاہد