آئی عید و دل میں نہیں کچھ ہوائے عید
Appearance
آئی عید و دل میں نہیں کچھ ہوائے عید
اے کاش میرے پاس تو آتا بجائے عید
قربان سو طرح سے کیا تجھ پر آپ کو
تو بھی کبھو تو جان نہ آیا بجائے عید
جتنے ہیں جامہ زیب جہاں میں سبھوں کے بیچ
سجتی ہے تیرے بر میں سراپا قبائے عید
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |