آؤ پھر گرمی دیار عشق میں پیدا کریں

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
آؤ پھر گرمی دیار عشق میں پیدا کریں
by سیماب اکبرآبادی

آؤ پھر گرمی دیار عشق میں پیدا کریں
طور کی مٹی سے تخلیق ید بیضا کریں

حسن میں ہو عشق کی بو عشق میں ہو رنگ حسن
پھر مرتب رنگ و بوئے نو سے اک دنیا کریں

جتنے نغمے ہو چکے ہیں گم فضائے دہر میں
ان کو پھر آواز دیں اک ساز میں یکجا کریں

مل چکے ہیں خاک میں جو ٹوٹ کر پھولوں کے جام
ان کو دست شاخ میں پھر ساغر و مینا کریں

زندگی دو دن کی اس پر یہ جہاں ایجادیاں
اہتمام اتنا کریں سیمابؔ اور پھر کیا کریں

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse