Author:لالہ مادھو رام جوہر
Appearance
لالہ مادھو رام جوہر (1810 - 1889) |
اردو شاعر |
تصانیف
[edit]غزل
[edit]- رات دن چین ہم اے رشک قمر رکھتے ہیں
- آ گیا دل جو کہیں اور ہی صورت ہوگی
- ہم نہ چھوڑیں گے محبت تری اے زلف سیاہ
- آؤ بیٹھو ہنسو مزا ہو
- کیا یاد کر کے روؤں کہ کیسا شباب تھا
- گل زار میں جو دور گل لالہ رنگ ہو
- حسن پر زیبا نہیں یہ لن ترانی آپ کی
- کون ہوتے ہیں وہ محفل سے اٹھانے والے
- دل کو سمجھاؤ ذرا عشق میں کیا رکھا ہے
- نوبت گریہ و بے تابی و زاری آئی
- تھوڑا ہے جس قدر میں پڑھوں خط حبیب کا
- دیں جسے چاہیں دل ہمارا ہے
- برسات کا مزا ترے گیسو دکھا گئے
- بلبل تو بہت ہیں گل رعنا نہیں کوئی
- فریاد کرے کس سے گنہ گار تمہارا
- پئے گل گشت سنا ہے کہ وہ آج آتے ہیں
- بارہ مہینے ہجر کے گزرے ملال میں
- دل جب سے ترے ہجر میں بیمار پڑا ہے
- کیسا ہی دوست ہو نہ کہے راز دل کوئی
- ملا کر خاک میں پھر خاک کو برباد کرتے ہیں
- بت کدہ میں نہ تجھے کعبے کے اندر پایا
- روز کہتے تھے کبھی غیر کے گھر دیکھ لیا
- یہ واعظ کیسی بہکی بہکی باتیں ہم سے کرتے ہیں
- شوق سے دل کو تہ تیغ نظر ہونے دو
- حرم میں مدتوں ڈھونڈا شوالوں میں پھرا برسوں
- تیرے کوچے کی ہوا لگ گئی شاید اس کو
- تیرے گھر خواب میں گیا تھا غیر
- کنج قفس سے پہلے گھر اپنا کہاں نہ تھا
- ہوتے خدا کے اس بت کافر کی چاہ کی
- کسی کو لاکھ الم ہو ذرا ملال نہیں
- فصل گل آتے ہی وحشت ہو گئی
- تھے نوالے موتیوں کے جن کے کھانے کے لیے
- بوئے گل سونگھ کر بگڑتے ہیں
- کہا مانو محبت میں ضرر ہے
- یار نے اس دل ناچیز کو بہتر جانا
- اس کا مزاج پوچھو جو ہر وقت پاس ہے
- دل مرا خواب گاہ دلبر ہے
- دل کو کوسو جو چاہتا ہے
- تا دشت عدم آہ رسا لے گئی مجھ کو
Works by this author published before January 1, 1929 are in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. Translations or editions published later may be copyrighted. Posthumous works may be copyrighted based on how long they have been published in certain countries and areas. |