دیں جسے چاہیں دل ہمارا ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
دیں جسے چاہیں دل ہمارا ہے
by لالہ مادھو رام جوہر

دیں جسے چاہیں دل ہمارا ہے
اس میں کیا آپ کا اجارا ہے

بہکی بہکی جو کرتے ہو تقریر
سچ کہو دل کہاں تمہارا ہے

جان دیتے ہیں صبر کرتے ہیں
واہ کیا حوصلہ ہمارا ہے

سینے سے لپٹو یا گلا کاٹو
ہم تمہارے ہیں دل تمہارا ہے

پانی تلوار کا نہ پینے دیا
سوکھے گھاٹ آپ نے اتارا ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse