تا دشت عدم آہ رسا لے گئی مجھ کو

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
تا دشت عدم آہ رسا لے گئی مجھ کو
by لالہ مادھو رام جوہر

تا دشت عدم آہ رسا لے گئی مجھ کو
جب خاک ہوا میں تو ہوا لے گئی مجھ کو

کوسوں مئے گلگوں کی ہوا لے گئی مجھ کو
یہ لال پری گھر سے اڑا لے گئی مجھ کو

مدت سے نہ ملتی تھی کہیں راہ عدم کی
اس شوخ کے کوچے میں قضا لے گئی مجھ کو

تھا ضعف میں سودا کسی صحرائے جنوں کا
وحشت مرے گھر آ کے بلا لے گئی مجھ کو

جوہرؔ طرف کوچۂ جاناں جو گیا میں
کیا جانے کدھر کی یہ ہوا لے گئی مجھ کو

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse