Author:منیر بھوپالی
Appearance
منیر بھوپالی (1887 - 1958) |
اردو شاعر |
تصانیف
[edit]غزل
[edit]- جب برق پاش جلوۂ جانانہ بن گیا
- ہر مصیبت بھی شادمانی تھی
- ساز دل تشنۂ مضراب تمنا نہ رہا
- بخت کو رویا کئے اور آشیاں دیکھا کئے
- ہمارا جذب صادق شوق کامل دیکھتے جاؤ
- زمانہ میں فسانہ بن گئی دیوانگی میری
- ادب سے شکوۂ غم ہو رہا ہے
- وہ محبت وہ دل وہ خو ہی نہیں
- یہی ہیں برق کی جولانیاں تو آشیاں کب تک
- اب زندگی میں ہوش کا امکان تو گیا
- محبت ہے تو پھر اندازۂ شوق وفا کیوں ہو
- کن الجھنوں میں چھوڑ گئی جستجو مجھے
- ڈھونڈ لیں ہم کو ہماری جو خبر رکھتے ہیں
- مآل جور سمجھے اور نہ انجام وفا سمجھے
- بے نیاز ہر تمنا ہو گیا
- طور بن کر جل گیا یا شوق موسیٰ ہو گیا
- نہ ابتدا ہوں کسی کی نہ انتہا ہوں میں
- خوشی کی حد غموں کی انتہا معلوم ہوتی ہے
- محبت ابتدا ہے ہر خبر کی
- دل میں ہجوم شوق و تمنا لیے ہوئے
- ہوتی ہے طبیعت ہی خدا داد کسی کی
- بیان سن نہ سکا جب کوئی بیاں کی طرح
- محبت میں اک ایسا بھی مقام آتا ہے مشکل کا
- تاب دیدار لا نہیں سکتے
Some or all works by this author are now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |