Author:باقر آگاہ ویلوری
Jump to navigation
Jump to search
باقر آگاہ ویلوری (1745 - 1805) |
اردو شاعر |
تصانیف[edit]
غزل[edit]
- شاہد غیب ہویدا نہ ہوا تھا سو ہوا
- رہتا ہے زلف یار مرے من سے من لگا
- نہیں ہے اشک سے یہ خون ناب آنکھوں میں
- محو فریاد ہو گیا ہے دل
- لب جاں بخش کے میٹھے کا تیرے جو مزہ پایا
- کیوں کر نہ ایسے جینے سے یا رب ملول ہوں
- دل میں دل دار نہاں تھا مجھے معلوم نہ تھا
- دل کو لے جی کو اب لبھاتے ہو
- اگرچہ دل کو لے ساتھ اپنے آیا اشک مرا
![]() |
Works by this author published before January 1, 1928 are in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. Translations or editions published later may be copyrighted. Posthumous works may be copyrighted based on how long they have been published in certain countries and areas. |