Author:ناصری لکھنوی
Jump to navigation
Jump to search
ناصری لکھنوی (?–?) |
اردو شاعر |
تصانیف[edit]
غزل[edit]
نذر احباب (1933)[edit]
- یاد آتی ہے مجھے جب خوش بیانی آپ کی
- یاس و حسرت درد و غم ان سب کی منزل ایک ہے
- کس طرح زخمی کیا تم نے نگاہ ناز سے
- دوبارہ زیست کہیں غم میں مبتلا نہ کرے
- دیکھ تو فرقت میں کیا کیا حال دل پر غم ہوا
- اس ستم گار نے سیکھا ہے خفا ہو جانا
- قربان ہے سو جان سے تم پر گلہ کیسا
- دلبر کا کیا گلہ کوئی غم خوار بھی نہیں
- باتوں باتوں میں کیا خوں آج اک دلگیر کا
- اک قیامت ہے بپا شور دل دلگیر سے
- دل دھڑکنے لگا فریاد کی نوبت آئی
- یوں مبتلا کسی پہ کوئی اے خدا نہ ہو
- میں تو عاجز ہوں تمہیں پوچھو دل ناکام سے
- جاں اپنی وقف زحمت ہجراں کئے ہوئے