ہٹا دو چہرے سے گر دوپٹہ تم اپنے اے لالہ فام آدھا
Appearance
ہٹا دو چہرے سے گر دوپٹہ تم اپنے اے لالہ فام آدھا
تو ہو یہ ثابت کہ نکلا ابر سیہ سے ماہ تمام آدھا
ہوا تو ہے تیرے ہجر میں دل ہمارا جل کر کباب ساقی
کسر اگر ہے تو اتنی ہی ہے کہ پختہ آدھا ہے خام آدھا
یہاں تو دل کو مرے جلایا وہاں جلائیں گے جسم میرا
یہ حشر پر کیوں اٹھا رکھا ہے حضور نے انتقام آدھا
ہماری الفت کا ذکر سن کر عدو نکالے بھی شق تو کیوں کر
کہ لفظ شق میں بھی تو یہ شق ہے کہ ہے یہ عاشق کا نام آدھا
یہ چرکے دے دے کے تو نے مجھ کو جو نیم جاں کر رکھا ہے ناحق
حلال کر ڈال اب تو ظالم ہوا ہے جینا حرام آدھا
یہ کیسی دریا دلی ہے ساقی ہوس بھی دل کی ہوئی نہ پوری
جو کی عنایت بھی تو ادھوری اگر دیا بھی تو جام آدھا
نظر جو پڑ جائے اس کے قامت پہ بس قیامت ہی آئے انجمؔ
زمیں میں گڑ جائے سرو خجلت سے اس کی وقت خرام آدھا
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |