ہار جیت

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
ہار جیت
by مصطفٰی زیدی

میری بن جانے پہ آمادہ ہے وہ جان حیات
جو کسی اور سے پیمان وفا رکھتی ہے
میرے آغوش میں آنے کے لئے راضی ہے
جو کسی اور کو سینے میں چھپا رکھتی ہے

شاعری ہی نہیں کچھ باعث عزت مجھ کو
اور بہت کچھ حسد و رشک کے اسباب میں ہے
مجھ کو حاصل ہے وہ معیار شب و روز کہ جو
اس کے محبوب کے ہاتوں میں نہیں خواب میں ہے

کون جیتے گا یہ بازی مجھے معلوم نہیں
زندگی میں مجھے کیا اور اسے کیا مل جائے
کاش وہ زینت آغوش کسی کی بن جائے
اور مجھے گرمئ پیمان وفا مل جائے

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse