کام اتنا میرے پیارے چرخ کہن سے نکلے
Appearance
کام اتنا میرے پیارے چرخ کہن سے نکلے
تم سے نہ ہوں جدا میں جب جان تن سے نکلے
تم حالت نزع میں بھی پاس میرے رہنا
تا کلمۂ محمد میرے دہن سے نکلے
یا رب نہ تا قیامت محتاج ہوں کسی کا
جو ہو مری تمنا وہ پنج تن سے نکلے
وحشت نہ قبر میں ہو تم سامنے ہی رہنا
دست جنوں نہ میرا باہر کفن سے نکلے
ہے لطف زندگی کا بعد از فنا اسی میں
نام خدا جو اپنے سب تن بدن سے نکلے
روزہ نماز تسبیح پہنچائیں گے نہ واں تک
ہوگا وصال اسی کو جو ما و من سے نکلے
اپنی خبر نہ باقی رہ جائے گی کسی کو
پردے سے گر کہیں وہ اک بانکپن سے نکلے
یاد قد صنم میں میں دوں مثال اس وقت
جب کام کوئی میرا سرو چمن سے نکلے
مرداںؔ جو کوئی ڈوبے دریائے عشق میں وہ
چھوٹے خودی سے اپنے حب وطن سے نکلے
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |