چور دروازہ یاں کے ہم بھی ہیں
Appearance
چور دروازہ یاں کے ہم بھی ہیں
ان کو روزن سے جھانکے ہم بھی ہیں
جو عدم کو وجود سے ہیں گئے
گرد اس کارواں کے ہم بھی ہیں
فاش پردہ کرو نہ کشتوں کا
نزع میں منہ کو ڈھانکے ہم بھی ہیں
عشق چھوٹا بنا چکا ورنہ
اک بڑے خانداں کے ہم بھی ہیں
ترچھی نظروں کو سیدھا رکھیں آپ
ورنہ اک ٹیڑھے بانکے ہم بھی ہیں
ہے زمیں کا ستایا قیس اگر
زخم چیں آسماں کے ہم بھی ہیں
نقش بیٹھا اٹھے گا کس سے وقارؔ
سنگ بوس آستاں کے ہم بھی ہیں
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |