Jump to content

چور دروازہ یاں کے ہم بھی ہیں

From Wikisource
چور دروازہ یاں کے ہم بھی ہیں (1878)
by کشن کمار وقار
324715چور دروازہ یاں کے ہم بھی ہیں1878کشن کمار وقار

چور دروازہ یاں کے ہم بھی ہیں
ان کو روزن سے جھانکے ہم بھی ہیں

جو عدم کو وجود سے ہیں گئے
گرد اس کارواں کے ہم بھی ہیں

فاش پردہ کرو نہ کشتوں کا
نزع میں منہ کو ڈھانکے ہم بھی ہیں

عشق چھوٹا بنا چکا ورنہ
اک بڑے خانداں کے ہم بھی ہیں

ترچھی نظروں کو سیدھا رکھیں آپ
ورنہ اک ٹیڑھے بانکے ہم بھی ہیں

ہے زمیں کا ستایا قیس اگر
زخم چیں آسماں کے ہم بھی ہیں

نقش بیٹھا اٹھے گا کس سے وقارؔ
سنگ بوس آستاں کے ہم بھی ہیں


Public domain
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.

PD-US //wikisource.org/wiki/%DA%86%D9%88%D8%B1_%D8%AF%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%B2%DB%81_%DB%8C%D8%A7%DA%BA_%DA%A9%DB%92_%DB%81%D9%85_%D8%A8%DA%BE%DB%8C_%DB%81%DB%8C%DA%BA