چلے آؤ اگر دم بھر کو تم تو یہ جاتا رہے فی الفور مرض
Appearance
چلے آؤ اگر دم بھر کو تم تو یہ جاتا رہے فی الفور مرض
کہ نہیں ہے بجز بیماریٔ غم مری جان مجھے کوئی اور مرض
نہیں کہتا میں تم سے کہ چارہ کرو مگر آ کے کبھی کبھی دیکھ تو لو
کہ سمجھتا نہیں ہے طبیب کوئی ہے تمہارے ہی قابل غور مرض
مرے عیسیٰ دم مرے بے پروا نہ علاج سے میرے ہاتھ اٹھا
نہیں بچنے کا یہ مریض ترا کہ ہے بڑھتا چلا بے طور مرض
نہیں اس کا تعجب یارو اگر مرے دل میں درد ہو رہ رہ کر
کرے غفلت عیسی دوراں جب تو نہ باندھے کیوں کر دور مرض
تجھے انجمؔ درد فراق بھلا کیوں چین سے اٹھنے بیٹھنے دے
وہ مسیح نہ جب کچھ رحم کرے کرے کیوں نہ جفا و جور مرض
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |