وہ نیرنگ الفت کو کیا جانتا ہے
Appearance
وہ نیرنگ الفت کو کیا جانتا ہے
کہ اپنے سے مجھ کو جدا جانتا ہے
کچھ ایسی تو دشمن میں خوبی نہیں ہے
مگر تو خدا جانے کیا جانتا ہے
یہ منہ سے تو کہتا ہوں چھوڑی محبت
مگر حال دل کا خدا جانتا ہے
تمہاری شرارت کو کیا جانے کوئی
یہ میں جانوں یا دل مرا جانتا ہے
ظہیرؔ اپنے عیبوں کو میں جانتا ہوں
زمانہ مجھے پارسا جانتا ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |