وہ بت بول اٹھے کسی بات میں

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
وہ بت بول اٹھے کسی بات میں  (1878) 
by کشن کمار وقار

وہ بت بول اٹھے کسی بات میں
خدا سے یہ مانگا مناجات میں

ٹپکتا بہت خانۂ چشم ہے
مکاں بیٹھ جاتا ہے برسات میں

چمن میں ہے گلچیں کا کھٹکا لگا
نہ صیاد سا ہو کہیں گھات میں

وہاں وعظ کا شور مسجد میں ہے
یہاں ہا و ہو ہے خرابات میں

یہ دعوت عداوت ہوئی اے وقارؔ
کہ ہو غیر داخل مدارات میں


Public domain
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.

PD-US //wikisource.org/wiki/%D9%88%DB%81_%D8%A8%D8%AA_%D8%A8%D9%88%D9%84_%D8%A7%D9%B9%DA%BE%DB%92_%DA%A9%D8%B3%DB%8C_%D8%A8%D8%A7%D8%AA_%D9%85%DB%8C%DA%BA