واعظ کے پاس جائیں گے ہم مے پیے ہوئے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
واعظ کے پاس جائیں گے ہم مے پیے ہوئے  (1902) 
by میر محمد سلطان عاقل

واعظ کے پاس جائیں گے ہم مے پیے ہوئے
مدت ہوئی ہے توبہ سے توبہ کیے ہوئے

مشق خرام گور غریباں میں کیا ضرور
محشر بپا کریں گے یہ مردے جئے ہوئے

خاموش کیوں ہیں شہر خموشاں کی ساکنین
گویا دہن ہیں تار نفس سے سئے ہوئے

ناآزمودہ کاریٔ حسن ان کی ہے غضب
شرمائے پھرتے ہیں وہ مرا دل لئے ہوئے

یہ دیدنی ہے مے کدہ میں جوش بے خودی
آئے ہیں آج حضرت واعظ پئے ہوئے


Public domain
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.

PD-US //wikisource.org/wiki/%D9%88%D8%A7%D8%B9%D8%B8_%DA%A9%DB%92_%D9%BE%D8%A7%D8%B3_%D8%AC%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%BA_%DA%AF%DB%92_%DB%81%D9%85_%D9%85%DB%92_%D9%BE%DB%8C%DB%92_%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92