واعظ کے پاس جائیں گے ہم مے پیے ہوئے
Appearance
واعظ کے پاس جائیں گے ہم مے پیے ہوئے
مدت ہوئی ہے توبہ سے توبہ کیے ہوئے
مشق خرام گور غریباں میں کیا ضرور
محشر بپا کریں گے یہ مردے جئے ہوئے
خاموش کیوں ہیں شہر خموشاں کی ساکنین
گویا دہن ہیں تار نفس سے سئے ہوئے
ناآزمودہ کاریٔ حسن ان کی ہے غضب
شرمائے پھرتے ہیں وہ مرا دل لئے ہوئے
یہ دیدنی ہے مے کدہ میں جوش بے خودی
آئے ہیں آج حضرت واعظ پئے ہوئے
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |