نہ تو میں حور کا مفتوں نہ پری کا عاشق
Appearance
نہ تو میں حور کا مفتوں نہ پری کا عاشق
خاک کے پتلے کا ہے خاک کا پتلا عاشق
سخت جانی سے فقط میں ہی رہا ہوں زندہ
مر گئے ورنہ غم ہجر سے کیا کیا عاشق
سرو و قمری گل و بلبل ہیں اسی کے جلوے
آپ معشوق ہے وہ آپ ہے اپنا عاشق
عشق کامل میں تو حاجت عمل حب کی نہیں
قیس معشوق بنا ہو گئی لیلا عاشق
بند آنکھیں تھیں ابھی مجھ کو جو لایا صیاد
نہ تو ہوں سرو کا وارفتہ نہ گل کا عاشق
پہلے ہی کاتب تقدیر نے لکھا تھا ہمیں
تیرا بندہ ترا فدوی ترا رسوا عاشق
آرزو ہے مری میت پہ وہ روئے کہہ کر
ہے یہ عاجزؔ مرا شیدا مرا پیارا عاشق
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |