میرے مرشد ہو پیشوا ہو تم

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
میرے مرشد ہو پیشوا ہو تم  (1914) 
by مردان صفی

میرے مرشد ہو پیشوا ہو تم
میری صورت میں مدعا ہو تم

ڈھونڈھے پاتا نہیں تمہیں ہر شخص
پر سبھوں میں خلا ملا ہو تم

معنیٔ مصطفیٰ تمہیں تو ہو
کاشف سر لا مکاں ہو تم

جاں بھی ہو دل ہو جنبش اعضا
بود ہو کل مری بقا ہو تم

جب تمہیں تم ہو ہر ادا میری
پھر بھلا مجھ سے کب جدا ہو تم

ہر جگہ جب تمہیں ہو غیر نہیں
دونوں عالم میں برملا ہو تم

شاہ مردان صفیؔ سے سن لو صاف
جس کو تھے ڈھونڈتے دلا ہو تم


Public domain
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.

PD-US //wikisource.org/wiki/%D9%85%DB%8C%D8%B1%DB%92_%D9%85%D8%B1%D8%B4%D8%AF_%DB%81%D9%88_%D9%BE%DB%8C%D8%B4%D9%88%D8%A7_%DB%81%D9%88_%D8%AA%D9%85