رام

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
رام  (1924) 
by محمد اقبال

لبریز ہے شرابِ حقیقت سے جامِ ہند
سب فلسفی ہیں خطّۂ مغرب کے رامِ ہند

یہ ہندیوں کے فکرِ فلک رس کا ہے اثر
رفعت میں آسماں سے بھی اُونچا ہے بامِ ہند

اس دیس میں ہوئے ہیں ہزاروں مَلَک سرشت
مشہور جن کے دَم سے ہے دُنیا میں نامِ ہند

ہے رام کے وجود پہ ہندوستاں کو ناز
اہلِ نظر سمجھتے ہیں اس کو امامِ ہند

اعجاز اُس چراغِ ہدایت کا ہے یہی
روشن تر از سحَر ہے زمانے میں شامِ ہند

تلوار کا دھنی تھا، شجاعت میں فرد تھا
پاکیزگی میں، جوشِ محبّت میں فرد تھا


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.