خانۂ دل کا جو طوائف ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
خانۂ دل کا جو طوائف ہے
by ولی اللہ محب

خانۂ دل کا جو طوائف ہے
قصد بیت الحرم سے خائف ہے

آئنہ حسن کے صحیفے کا
لوح پرواز ہے صحائف ہے

گل رخوں میں لطیفہ گو ہیں ہزار
پر وہ گلدستۂ ظرائف ہے

ذکر تیرا بہ رب کعبہ صنم
ہم کو اوراد ہے وظائف ہے

کیا کہوں میں ظفرافتیں اس کی
بے سخن معدن ظرائف ہے

نشۂ ہوش سے یہ کیفیت
عالم کیف پر کوائف ہے

اے محبؔ کیجیے دل اس کی نظر
یہی تحفہ یہی تحائف ہے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.