تیرے چہرے کی طرح اور مرے سینے کی طرح

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
تیرے چہرے کی طرح اور مرے سینے کی طرح
by مصطفٰی زیدی

تیرے چہرے کی طرح اور مرے سینے کی طرح
میرا ہر شعر دمکتا ہے نگینے کی طرح

پھول جاگے ہیں کہیں تیرے بدن کی مانند
اوس مہکی ہے کہیں تیرے پسینے کی طرح

اے مجھے چھوڑ کے طوفان میں جانے والی
دوست ہوتا ہے تلاطم میں سفینے کی طرح

اے مرے غم کو زمانے سے بتانے والی
میں ترا راز چھپاتا ہوں دفینے کی طرح

تیرا وعدہ تھا کہ اس ماہ ضرور آئے گی
اب تو ہر روز گزرتا ہے مہینے کی طرح

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse