Page:Biwi-ki-tarbiyat-khwaja-hasan-nizami-ebooks.pdf/38

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

بیوی کی ترست از خواجس نظامی ہوئے ہیں میں سخت مزاج اور سنگ دل ، دوسرے اگر اتفاق سے بدی کا مزاج انکے خلاف ہو تو اور بھی خراب ہوتی ہے ،ہ بیوی بن کے شوہر ایسی سخت طبیعت رکھتے ہوں ان عورتیکو چاہئے کہ دو بڑی عقلمندی سے کام لیں اور بظاہر ہر طرح اپنے شوہر کی مرضی کے موافق بن جائیں ۔ اس سے یقینا اس کا دل نرم ہوگا اور اس کو اپنی بیوی کا خیال اور محبت پیدا ہو گی اس وقت چاہئے کہ محبت سے مرد کو اپنے قابو میں لائیں اور نرمی سے اسکے مزاج کی اصلاح کریں ناک بھوں چڑھا کر یا زبان چلا کر کوئی عورت مرد کو اپنے بس میں نہیں کرسکتی مگر تا نبداری اور نرمی ایسا جوہر ہے کہ جو دھنی سے دستی مرد کو رام کرسکتی ہے۔

(۶) موجودہ پردہ میرے خیال میں مناسب حد پر ہے اور اس میں کسی اصلاح کی ضرورت معلوم نہیں ہوتی ہاں مین شہروں میں اور بہت سے گھرانوں میں اب بھی بہت سخت پردہ ہے ایسا پر وہ جو ہائے ، میں کہیں روا نہیں ۔ مثلا بعض خاندانوں پ اپنی برادری کے سوا کسی دوسرے خاندان کی بیویوں سے ایسا پردہ کیا جاتا ہے جیسا کہ مردوں سے اور بیویاں معمولی غیرتوں کے سامنے ہونے کو معیوب سمجھتی ہیں اور یہ کہ عورتوں کے نام خطوط کا جانا برا سمجھا جاتا ہے اگر کسی عورت کے نام کوئی عزیز خط لکھے تو اس کو ایک لفافہ کے اندر رکھکر دو سر لفافہ اس کے او برادر چڑھایا جاتا ہے اور اس پر مردانہ پنہ لکھا جاتا ہے تو یہ باتیں بیشک بالکل معمل اور واہیات ہیں اور اتنی سخت پابندی wy