Page:Biwi-ki-tarbiyat-khwaja-hasan-nizami-ebooks.pdf/39

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

بیوی کی تربیت ے اعم ار خواجہ حسن نظامی کا حکم ہمارے مذہب نے نہیں دیا ہے ۔ اس میں ضر در می صلاح ہونی چاہیے ۔ عورتوں کو اپنی جنس سے بلا مختلف اور بغیرکسی رکات کے ملنا چاہئے ۔ اس سے اخلاق وسیع ہوتے ہیں بحریر کا پردہ بھی ٹھیک نہیں کیونکہ اگر یہ سند راہ رہا تو عورتیں علمی قابلیت میں ترقی کر ہی نہیں سکتیں چ ( ۷ ) قبل اس کے کہ اس کا جواب لکھوں میں اپنی بہنوں سے ۷ یہ کہنا چاہتی ہوں کہ نئی روشنی کا کیا مقصد ہے ۔ بہت سی بہنیں اس کا مطلب کچھ اور ہی سمجھتی ہیں ان کا خیال ہے کہ نئی روشنی صرف اسی کا نام ہے کہ انگریزی چیزوں کا شوق کر لینا اور اپنی تمام قدیمی باتوں کو برا سمجھنا۔ تو اسکا یہ مقصد ہرگز نہیں ہے بلکہ اس کا جو کچھ مقصد ہے اسکے بغیر ترقی کرنا آجکل بہت مشکل ہو نئی روشنی خلاف عقل باتوں کو برا سمجھتی ہے اور ان باتوں پر عمل کرتی ہے جو سائنس کی رو سے مفید اور کار آمد ہوتی ہیں ۔ ہار جو قدیمی دستور جہالت کے ہیں مثلا گنڈے تعویذ اور ٹوٹکوں پر عقیدہ رکھنا ۔ بھوت پریت آسیب کو ماننا فضول اور واہیات رسموں کو رواج دیا ، طرح طرح کی نذریں اور نیا زمیں کرنا ۔ میں ان سب کو سخت ناپسند کرتی ہوں اور اس کی بنسبت نئی روشنی کوپسند کرتی ہوں۔ اور اگر قدیمی دستور کی پیروی سے مطالب مذہب وغیرہ کی پابندی ہے تو اس کے خلات میں کچھ نہیں کیکتی ادر کون مسلمان بہن اس کو پسند کریگی کہ نئی روشنی کے پیچھے اپنی مذہب کو بھول جائے ؟