Page:Biwi-ki-tarbiyat-khwaja-hasan-nizami-ebooks.pdf/29

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

بیوی کی تربیت ۔۔ از خوان نظامی زوجہ اپنے مجازی خداوند کی اطاعت و رعنا جوئی میں اپنی مسنی کوفت کر دے ۔ اور شوہر اپنی رفیق حیات کے خوش رکھنے پر اپنی زندگی دقت ردے ۔ یہ اپنے شہیں کنیز سمجھے اور وہ اسے برابر کی شریک زندگی؟ عورتیں توسب کی سب بلا استثناء مشوہر کے رتبہ اعلی سے لماحقہ واقف ہیں ، مگر جب تک مردمستورات کے تمام حقوق کو نظر انداز کرکے ان کی نسبت اہانت آمیز خیالات رکھینگے ۔ اور پھینک عورت ذات کے مرغوب کرنے کا جنون ،ضبط ، سودا ان کے دماغ سے نہ نکلے گا یہ بیل منڈھے نہ چڑھیگی ۔ وہ ملاحظہ فرمائیں کہ ان کے رسول (روحی فداه) کا سلوک اپنی ازواج مطہرات کے ساتھ کسی قسم کا قیا سے تھا نسبت خودسنگت کرده من نفس رانکینسبت نگ کوی تو شد دادن منفعلم ( ۵ ) عورتوں کی مظلومی کا خاتمہ صرف مردوں کی ہمت مردانہ تو ہوسکتا ہے ۔ ان کی سوسائٹی کو چاہئے کہ جب کوئی مرد اپنی بیوی پر نار وانتی کرے تو وہ اطلاع پاتے ہی تمام تعلقات اس سے منقطع کرلے ۔ اور ہمیشہ اس دلیل شخص کو نظر استحقار سے دیکھے ۔ ہاں یہ کام ہمارا ہے کہ اس مظلومہ کے مصائب کو اخبارات کے ذریعہ پبلک میں لا کر حقیقت کے چہرے سے نقاب اٹھائیں * (۶) پردے میں ترمیم لاہڈی امر ہے ۔ زمانہ کی رفتار کبھی مروجہ پر کو دیر تک جاری نہ رہنے دیگی اس نہایت مصلحت آمیٹر زم کی بقا دوام اسی پر منحصر ہے کہ بلا توقت مزید مضر در یات زمانہ کے حسب ۔ حال اصلاحات عمل میں لائی جائیں ۔ اور ان قیود کو جینکا وجود نہایت