Page:Biwi-ki-tarbiyat-khwaja-hasan-nizami-ebooks.pdf/27

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

بیوی کی تربیت اور خدا پریستی ان کی گھٹی میں پڑ کر طبیعت ثانی بن جائے تعلیم الصغر كالنقش في الحجر. وتعليم الكبر كالنقش في الماء ترجمہ بھٹ ان کی تعلیم پتھر کی لکیر ہے ۔ اور بڑی عمر کی تعلیم نقش بر آب “ اپنی ے ذات کے لیے توفیق ہو تو اپنے پیارے بچوں کی خاطر والدین کو پورا مذہبی آدمی بننا چاہئے ۔ کیونکہ اولاد پرسب سے گہرا اثر ماں باپ کو افعال و اطوار کا ہوتا ہے * تعلیم کے وقت پہلے انہیں اچھی طرح مذہبی تعلیم دی جانے اس کے بعد میں قدر چاہو مغربی علوم پڑھاؤ۔ کچھ ڈر نہیں * (۲) مادر مهربان کی زیر نگرانی اور پدر بزرگوار کے زیر سایہ گھر کی چار دیواری لڑکیوں کی تعلیم و تربیت کا بہترین اسکول ہے ۔ کسی لائق معلمه یا سشریف ومعتمر معلم سے دینی تعلیم اور یوروپین گورس رکھکر مغربی تعلیم باحسن الوجوہ عاصں ہو سکتی ہے ۔ اگر امتحان پاس کرنے کا شوق ہو تو یونیورسٹی کا نصاب پرائیویٹ طور پر پڑھ کر امتحان دینا چاہئے ۔ لیکن اس صورت خاص سے صرف خوشحال طبقہ متمتع ہوسکتا ہے ۔ مفلس شائقین علم کو سوائے اس کے چارہ نہیں کہ اپنی بچیوں کو پاس پڑوس کے مکتب میں بھیجد یا کریں ۔ یا اگر شہر میں کوئی قابل اعتماد اسلامی مدرسہ ہو تو اس میں لڑکیوں کو ڈسے اسکالر بناکر تعلیم دلائیں (۱۳) شادی و غمی کی بربادکن مسرفانہ رسوم میرے تمہارے چھوڑے سے نہ بچوٹیں گی ۔ اکیلا چنا کیا بھاڑ پھوٹ کیا ؟ حسب تک تمام صلاح پسند بہن بھائی علی طور پر ادھر متوجہ نہ ہونگے کام نہ چلے گا ۔ ۲۵