Page:Biwi-ki-tarbiyat-khwaja-hasan-nizami-ebooks.pdf/18

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

یوی کی تربیت از خواجس نظامی بچوں کے بولنے کا وقت امینی (میری) ناں تو چھوتی ) ہیں۔ لوتی ه (روٹی) بیت ولی دی گئی) تھائن (سالن) کتولے (کتورے) میں تسالو (نکالو) متو (مجھکو بھوت ( بھوک ) لدی رنگی ) ہے آیا ۔ وہ تالا (تارا) مثلا ( نکلا ) وہ تندا (حیدا ) ماموں نیلے پیلے) تندا (چندا ) ماموں ٹول تے انور کے بلے (بڑے) بتائیں دیں بول کے دور کے آپ تھامیں رکھائیں) تھالی میں ، آخر کو تے ) ا ہم کو ) دیں پیالی میں پیالی دی گئی ، بھوت ( بچوٹ تھنڈا (چندا ماموں دئے گئے ) ٹوتھ رڑوٹھ) پیالی آئی اول راور تندا (چیندا ) ماموں آسٹے رول (دور) + کیا طوملے کی سی باتیں بناتا ہے ۔ خدا رکھے تیرے ہیں میں ہی ہے ۔ اب بھی نہ ہوئے گا ۔ یہی دن تو بہار کے ہیں ۔ اسی زمانہ اور انہی باتوں کی خاطر تو عورتیں بچوں کا ارمان کیا کرتی ہیں۔ بیت اور بچوں کا نتلا مختل کر بولنا عورتوں کو بہشت کی خوشی سے زیادہ اچھا معلوم ہوتا ہے ؟ شنو بی نهاگن ۔ خدا تمہا سے بہرامن طوطے (لڑکے) اور آغائینا دلڑکی کو زندہ سلامت رکھے ۔ اب تم خدا کا شکرانہ بھیجو کہ اس نے یہ دن دیکھایا اور تم نے اپنے بچہ کی میٹھی میٹھی باتیں سنیں شکرانہ یہ ہے کہ پہلے بچے کو بسم اللہ یاد کراؤ ۔ جب وہ مجاش ایم ال عمان ( الرحمن ) نے (الحب) بڑھنے لگے گا تو بڑا پیارا معلوم ہوگا ۔ جب بچھ کھانے کو بیٹھے تو اس سے کہو۔ میاں پہلے 14