Page:Asbab-e-Baghawat-e-Hind.pdf/30

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

Asbab-e-Baghawat-e-Hind
رسالہ اسباب بغاوت ہند
از سر سید احمد خان
صفحہ نمبر 28

www.urduchannel.in بہت نہ انتقال ہوا ہو۔ ابتدا ابتدا میں ان نیلامون ایسی بے ترتیجے کثرت پڑی کہ تمام مکاٹ لٹ پٹ ہو گیا پھر ساری گونمنٹ نے اسکے نذارک کو قانون اول امیہ جاری کیا اور ایک کمیٹر مقرر ہوا اس سے اورصد اقسم کی خرابیاں برپاہوگئیں یہاں تک کہ یہ کام سب دلخواه با نہ ہو سکا اور آخر کار میکر بند ہو گیا ہے اس مقام پر ہم گفتگو کرنی نہیں چاہتے کہ اگر کار واگذاری قاعدہ منفرد کرتی تو یہ کیا کرتی اور جب کہ زمین مانگذاری سرکاری فرق اور اس کی ذمہ سمجھی جاتی ہے کیوں نہیں ہوتی کیونکہ ہم ستقام صرف یہ بات بیان کرتے ہیں کہ سرکشی کے یہ اسباب ہوئے خواہ ان سبابوں کا ہونائی ہو خواہ نا وقفی سے اور اگر اس امر کی بحت کھینی ہو تو ہماری دوسری راے طریقہ انتظام ہندوستان میں ہے اس کو کھو مگر اتنی بات یہاں لکھ دیتے ہیکہ میکایاگاداری بیستغرق تجھنا بہت قابل مباحثہ کے ہے دہقیقت دعوئے سرکار کا پیداوار پر ہے زمین پر * بعوض زر منہ نیلامیت کے رواج نے بہت سو فساد برپائے مہاجنوں اور رومی الوں نے دم دیکر زمینداروں کو رو پینے اور صدا ان کی زمینداری چھیننے کوبہت غریب بر پا گئے اور دیوانی میں برسم کے ی مجھوٹے سچے مقدمات لگائے اور قدیم زمینداروں کو بیل کیا اور خود مالک بنائے ان آفات نے تمام ملک کے زمینداروں کو ملا ڈالا ہے ا به دست بند ولست بالگذاری جو ہماری گورنمنٹ نے کیا نہایت قابل تقابل تعریف ہے مگر اگلے بند دستواں کی نسبت سنگین ہے لعملداریں میں بطو تمام تحصیل انگذار میں لیجانی فنی شیر شاہ نے ایک تہائی پیداوارکا حدہ کو اینٹ مقرر کیا تھا کچھ شک نہیں کہ اس طریقہ میں بہت مشکلیں تھیں اور گورینٹ کو نقصان بھی متصور تھا مگر کاشتکا رس آباد رہے تھے کسی کو ٹوٹا دینا نہ پڑتا تھا۔ اکراول نے اسی بند دست کو یعنی