Page:Asbab-e-Baghawat-e-Hind.pdf/29

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

Asbab-e-Baghawat-e-Hind
رسالہ اسباب بغاوت ہند
از سر سید احمد خان
صفحہ نمبر 27


اس کا دفعی نہیں ہوسکتا دیکھو اس زمانہ میں جہاں جہاں باغیوں نے اشتہارات واسطے بہکانے اور ورغلا نے رعایا کے جاری کئے ہیں نہیں بجز دو باتوں کے بینی مداخلت ندہی ضبطی عاقیات کئے اور کسی چیز کا ذکر نہیں ہے ۔ اس سے بخوبی ثابت ہے کہ یہ دونوں باتیں اسلی نشا ء اوربیست بر اسب سیه نا راضی اہل ہنا تھا ا الخصوص مسلمانوں کا جن کو بی نقصان است زیاده بنبست ہندؤوں کے پہنچا تھا ۔ م گلی عملداریوں میں بلاش تقیقت زمینداری کی خانگی با سلام میزاری رین اور سب کادستور فتا گر یہ بہت کم ہوتا تھا اور جہاں تک ہوتاتھا بریندا مندی اور خوشی ہوتا تھا لبات باتی یا بعلت قرص به امریکا نیلا میت کا بھی دستتو نہیں ہوا بند دوستان میں ترمیندا ۔ اپنی مورد تی نرمینداری کو بہت عزیز سمجھتے ہیں اس کے زوال ہے ان کو کمال پیج ہوتا ہے اگر خیال کیا جا دسے تو ہندوستان میں ہر ایک محال زمینداری کا ایک چھوٹی سی سلطنت دکھانی ہی ہے ۔ قدیم سے سب کی منشا مندی سے ایک شخص کردار ہوتا ہے وہ ایک بات تجویز کرتا تھا اور ہرا کی قیمت دارند را نے نعتہ زمینداری کے بولنے کا اور دخل دینے کا اختیار ہوتا تفاوت باشند دیوی کے چودھری بھی حاضر ہوکر کچھی کشکوکرتے نے اگر کسی مقدم نے زیادہ طول پکڑ ا تو کسی بڑے کانوں کے مقدم اور سٹرار کے حکم سے صلہ ہو گیا ۔ ہندوستان کے مہرا کی کانوں میں بہت خاصی صورت ایک چھوٹی سلطنت اور پارلیمنٹ کی موجو دتھی میشک بادشاہ کو تبر قد اپنی سلطنت جانے کا رینج ہوتا تھا اتنا ہی زمیندار کو اپنی زمینداری جانے کا غم تھا ہماری گورنمنٹ نے اس کا مطلق خیال نہ کیا ابتدا عملداری سے آج تک شاید کوئی گانوں باقی ہو گا جس میں تھوڑا