Page:Asbab-e-Baghawat-e-Hind.pdf/28

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

Asbab-e-Baghawat-e-Hind
رسالہ اسباب بغاوت ہند
از سر سید احمد خان
صفحہ نمبر 26

کوزیشن کسی مذہب کی طرف داری کرے مختلف مذہب ہونے کی صورت میں بلاست باضات کا لحاظ چاہئے بشرطیکہ وہ انصاف دونوں مذہبوں کے یا دونوں اہل مقدمہ کے معاہدہ کے بڑجات نہ ہو الا حبیب طرفین متحد المذہب میں تو ضرور ہے کہ انہیں کے مذہب یا انہیں کے رسم ورواج کے مطابق مقدمات حقوق متعلقہ دیوانی کے فیصل ہوں * شیلی باشی تو ، نیر شیلی اراضیات لاخراج میں کا آخر قانون ۱۸۱۹ حکومت ہندوستان کو نہایت مضر تقابلی اراضیات نے بر قدر رعایا سے ہندوستان کو ناراض اور بدخواہ بہاری گورنمنٹ کا کر دیا تھا۔ ار مرد اور اس سے زیادہ اور کسی چیز نے نہیں کیا تھا سچ فرما یا تالارڈ منرواؤ ڈیولز، پٹن امج سام کا قول ؟ ڈیوک آن ولنگٹر صاحب بہادر نے کو ضبط کرنا معانیاست کا ہو یون روشن و یوگ آت و النگتر ساحر سے منی پیدا کرنی اور ان کومحتاج کر دیا ہے میں بیان نہی کرتے کہ ہندوستانیوں کو کس قدر ناراضی اور دلی پنجا در ساری گورنمنٹ کی بدخواہی در نیز کتنی مصیبت اورنگی معاشر اس سبب سے ان کونی بہت سی معانیات صد ہا سال سے پلی آتی تھیں اوراد نے او نے حیلہ پرنبط ہوگئیں ۔ ہندوستانی صاف خیال کرتے تھے کہ سرکار نے خود تو ہماری پرو شیر نہیں کی بلکہ جو جا کہ ہم کوا در بہار بزرگوں کو اگلے بادشاہوں نے دی تھیں بھی گورنمنٹ نے چین لیں پھر تو ہم کو اور کیا توقع گورنمنٹ سے ہے منبطی اراضیات کے باپ میں اگر ہماری گورنمنٹ کی طرف سے یہ مند صحیح اور واقعی بی سمجھا جائے کہ اگر مضبطی اراضیات لاخراجی نہ ہوتی تو وہ اسطے پورا کرنے انتجرامات گورنمنٹ کے بیس کو نہایت کفایت شعاری سے مان لینا چاہے ہندوستانی آدمیوں سے کسی حصول کے لینے کی تدبیرکرنی رتی مگر رعایا کو اس سے کسی طرح پرنسلی اور جو سیبت کہ ان پر پڑی