Page:Asbab-e-Baghawat-e-Hind.pdf/20

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

Asbab-e-Baghawat-e-Hind
رسالہ اسباب بغاوت ہند
از سر سید احمد خان
صفحہ نمبر 18

کی بہت کم تھی روز بروز زیادہ ہوتی گئی اور اس زمانہ میں بدریال ی گئی اس میں کچ شار نہیں کہ ہاری گو زننٹ کو ان امور میں نے ی تھی مگر شخص میٹھنا تھا کہ یہ سب معاملہ بموجب حکم اور موحیب اشاره او مینی کو نینٹ ہوتے ہیں سب جانتے تھے کہ گورنمنٹ نے پادری ہوں کو ہندوستان میں مقرر کیا ہے گورنمنٹ سے پادری صاحب تنخواہ ہیں۔ گورنمنٹ اور اور کام انگریزی ولایت ناجو اس ملک میں تو کر ہیں وہ پادری صاحبوں کو بہت سارو بہ ور نیچ کے اور کتابیں بانٹنے کو دیتے ہیں اور ہرطرح ان کے مدو گارا در معاون میں اکثر کاهد حکام متعہ کا اور افسران فوج نے اپنے تابعین سے مدہی کی گفتگو شروع کی تنبی بڑھنے صاحب اپنے ملازمین کو کر دیتے تھے کہ ہماری کوٹھی پر ان کرا رینا * صاحب کا وعظ سنو اور ایسا ہی ہوتا قانونکہ اس بات نے ایسی ترقی بڑی تھی کہ کوئی شخص نہیں جانتا تھا کہ گورنمنٹ کی عملداری میں ها را با ہماری اولاد کا مذہب قایم رہیگا * کا وعطره پادری ہوں پادری صاحبوں کے وعظ سنے نئی صورت نکالی تھی تکرار مذہب کی کتابیں بطور سوال و جوان چینی اورسیم ہونی شروع ہوئیں۔ ان کتابوں میں دوسرے مذہب کے مقدس لوگوں کی نسبت الفاظ اور مضامینی مندرج ہوئے ہندوستان میں دستو روعناد کتنا کا یہ ہے کہ اپنے اپنے معبد یا مکان پر بھی کر کہتے ہیں جس کا دل چا ہے اور میں کو محبت ہوٹاں جا کرنے پادری ساحیوں کا علاقہ اس کے برخلاف تھا وہ خود یہ مارے مجمع اور تیری گاہ اور بعد میں جاکر وعظ کہتے تھے اور کوئی شخص صرت حکام کے ڈر سے مانع نہ ہوتا تنالیف ضلعوں میں یہ رواج نکاکہ پادری صاحبوں کے ساتھ نا کا ایک سیاسی جانے لگا پادری صاحب عظ میر صرف اسی مقدس کے بیان پر کتنا نہیں کرتے تھے بانیدند کے مقامی لوگوں کو اور مقدس مقاموں کو بہت برائی سے اور بہت سے