Page:Asbab-e-Baghawat-e-Hind.pdf/21

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

Asbab-e-Baghawat-e-Hind
رسالہ اسباب بغاوت ہند
از سر سید احمد خان
صفحہ نمبر 19

یاد کرتے تھے جس سے سننے والوں کو نہایت پی اور دلی تکلیفینیتی تھی اور ہماری گورنمنٹ سے ناراضی کا بیج لوگوں کے دل میں ہو مامانا شنری سکول بیت جاری ہوئے اوراس می شنری کول سب لوگ کہتے تھے کہ سرکار کی طن سے میں جن امتلاع میں بہت ہے بڑے عالی تدریکا متعهد ان اسکولوں میں جاتے تھے اور لوگوں کو اس میں داخل در شامل ہونے کی ترغیب دیتے تھے اتحان مذہبی کتابوں کا لیا جاتا تھا اور طالب علموں سے جو لڑ کے کم عمر ہوتے تھے پوچھاجاتا کہ تمہارا خدا کون تمہارا نجات دینے والا کون اور وہ عیسائی مذہب کے موافق جواب دیتے تھے اس پر ان کو انعام ملنا تھا ان باتوں سے رعایا کا دل ہماری گوینٹ سے بہلتا جاتا تھا ۔ یہاں ایک بڑا اعتراض یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر لوگ استعدے ناراض تھے تو اپنے لڑکوں کو کیوں داخل کرتے تھے اس بات کو عام ناراضی پر خیال کرنا نہیں چاہئے بلکہ یہ ایک بڑی دلیل ہے ہندوستان کے کمال خرا سال اور فلس اور نہایت تنگ اور تباہ حال ہو جانے پر صرف ہندوستان کی محتاجی اورفلسی کا باعث تھا کہ لوگ اس خیال سے کہ ان اسکولوں میں داخل ہوکر ساری اولا د کوکچه و معیشت اور روزگار حال ہوگا ایسی سخت بات کو میں سے بلاشبہ ان کو دلی بینچ اور بیانی غم تھا گوارا کرتے تھے نہ رضا مندی سے * دیہاتی کتبوں کے مقرر ہونے سے سب لوگ یقین سمجھتے تھے دیاتی نکاتیب کہ صرف عیسائی بنانے کو ریکت باری ہوئے ہیں پرگنہ ڈریٹر اور ویٹی کی جو ہر ہرگاؤں اورقصہ میں لوگوں کو نصیحت کرتے پھرتے تھے کہ اپنے لڑکوں کو مکتبوں میں اخل کرو ہر ہرگانوں میں کالا پا درمی ان کا نام تھا جس گاؤں میں پرگنہ زریر یا ڈپٹی انسپکٹر پہنچا اور گنواروں نے انہیں زمرہ:اردو زمرہ:سید احمد خان زمرہ:اسباب بغاوت ہند