Page:Asbab-e-Baghawat-e-Hind.pdf/19

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

Asbab-e-Baghawat-e-Hind
رسالہ اسباب بغاوت ہند
از سر سید احمد خان
صفحہ نمبر 17

اورکیا مسلمان عیسائی مذہب اور اپنے ملک کی رسم رواج پڑڈالے اور سب سے بڑا سبب اس سرکشی میں ہی ہے ۔ خص دل سے جانتا تھا کہ ہماری گورنمنٹ کے احکامت ہستہ آہستہ نظر میں آتے ہیں اور جو کام کرنا ہوتا ہے رفتہ رفینہ کیا کرتے ہیں اس واسطے دفعتا اور میرا مسلمانوں کی طرح دین بدلنے کو نہیں کہتے مگر جتنا جتنا قابو پاتے جا دینگے اتنی اتنی ودخلت کرتے جا دینگے اور جو باتیں رفتہ رفتہ ظہور میں آتی گئیں جن کا بیان آگے دنیا ان کے اس غلط نشیہ کو زیادہ تر مستحکم اور مضبوط کرتی گئیں سب کو یقین تھا کہ ہماری گونیست علانیہ جیرند مسی بدلنے پر نہیں کرینگے بلا خفیہ تدبیریں کو کرمشل نابود کر دینے اور بی رسنسکرت کے اوقا ومحتاج کردینے کا کے اور لوگوں کو جو ان کا مد سہی اس کے مسائل سے نا واقعت کر کر اور اپنے دین و مذہب کی کتابیں اور مسائل اور وعظ کو کھیلا کر نوکریوں کا لا بیچ دیگر لوگوں کو بے بین کر دینگے تداء کی قحط سالی میں جو تیم لڑ کے کم عیسائی کئے گئے سکندرہ کے و عمر وہ تمام تلاع ممالک مغربی دشمالی میں ارادہ گورنمنٹ کے ایک نمونہ گنے نیول ذکرہ جانتے تھے کہ ہندوستان کو اس طرح پینلس وتاج کرکرا بوندسب میں نے آ دینگے میں بیچ کہتا ہوں کہ جیب کارانر ایسٹ انڈیاکمپنی کوئی ملک فتح کرتی بھی ہندوستان کی رعایا کو کمال پنچ ہوتا تھا اور یہ بھی میں سچ کہتا ہوں کہ نتشا ر اس رینج کا اورکچھ نہیں ہوتا تھا بجرکے کہ لوگ جانتے تھے کہ جوں جوں اختیار ہماری گورنمنٹ کا زیادہ ہو با دیا اوکسی دشمن در مسایہ حاکم کے مقابلہ او رنسا د کا اندیشہ نہ رکا ڈوں دوں ہائے مذہب اور رسم اور رواج میں زیادہ تر مداخلات رینگے ۔ باری گورنمنٹ کی ابتدا سے حکومت ہندوستان می گفتگوی میانگوت ہوتی