Author:منشی شیو پرشاد وہبی
Jump to navigation
Jump to search
منشی شیو پرشاد وہبی (?–?) |
اردو شاعر |
تصانیف[edit]
غزل[edit]
کلیات وہبی (1870)[edit]
- سمایا جب سے ہے وہ گلعذار آنکھوں میں
- ہو نہ رسوائے زمانہ مہ کامل کی طرح
- غم فراق کا کھٹکا وصال یار میں ہے
- دل میں اس بانیٔ بیداد کے گھر ہونے دو
- جان جاتی ہے مری ان کو خبر کچھ بھی نہیں
- نخل امید میں ثمر آیا
- ہوں دفن مر کے کوچۂ جاناں کے سامنے
- عشق صادق نے دکھایا یہ اثر آپ سے آپ
- آہ میں کچھ نظر آئی نہ اثر کی صورت
- جھڑکی نہیں دیتے ہیں کہ غصہ نہیں ہوتا
- شب وصل انہیں ضد اگر ہو گئی
- عشق ابرو کا ہوا زلف رسا سے پہلے
- اس سنگ دل کے دل میں محبت نے گھر کیا
- شب فراق میں رویا کیا سحر کے لئے