یہ دنیا کتنی پیاری ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
by اختر شیرانی

یہ دنیا کتنی پیاری ہے
ہر اک بات اس کی نیاری ہے
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
مکاں آباد ہیں کیسے
مکیں دل شاد ہیں کیسے
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
کبھی دن ہے نظارے ہیں
کبھی ہے رات تارے ہیں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
چمن میں پودے ہلتے ہیں
گلے آپس میں ملتے ہیں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
گجر دم گاتی ہیں چڑیاں
دلوں کو بھاتی ہیں چڑیاں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
کھلے ہیں پھول گلشن میں
اگی ہیں جھاڑیاں بن میں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
ہوا کے جھونکے آتے ہیں
شگوفے مسکراتے ہیں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
پرندے چہچہاتے ہیں
ہمارا جی لبھاتے ہیں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
گھٹائیں گھر کے آتی ہیں
بہاریں مینہ کی لاتی ہیں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
سمندر ہیں رواں دیکھو
جہاز اور کشتیاں دیکھو
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
یہ کوسوں تک ہرے جنگل
درختوں سے بھرے جنگل
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
یہ دنیا کتنی پیاری ہے

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse