یہ تری دشنام کے پیچھے ہنسی گل زار سی

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
یہ تری دشنام کے پیچھے ہنسی گل زار سی
by شاہ مبارک آبرو

یہ تری دشنام کے پیچھے ہنسی گل زار سی
خوب لگتی ہے گنہ کے بعد استغفار سی

یار کی انکھیوں سیتی جب سیں لگا ہے میرا دل
طبع میری تب سیتی رہتی ہے کچھ بیمار سی

حسن کی چڑھتی کبھی ہو ہے کبھی بڑھتی کلا
چاند کی ہوتی نہیں گنتی میں دن ہر بار سی

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse