Jump to content

یہ بھول بھی کیا بھول ہے یہ یاد بھی کیا یاد

From Wikisource
یہ بھول بھی کیا بھول ہے یہ یاد بھی کیا یاد
by جلال الدین اکبر
323485یہ بھول بھی کیا بھول ہے یہ یاد بھی کیا یادجلال الدین اکبر

یہ بھول بھی کیا بھول ہے یہ یاد بھی کیا یاد
تو یاد ہے اور کوئی نہیں تیرے سوا یاد

اس حسن تعلق کا ادا شکر ہو کیوں کر
میں نے جو کیا یاد تو اس نے بھی کیا یاد

اس مرد خدا مست کی کیا بات ہے اکبرؔ
جس کو نہ رہا کچھ بھی بجز یاد خدا یاد


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.