یک رات میں گیا تھا رنداں کے انجمن میں

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
یک رات میں گیا تھا رنداں کے انجمن میں
by قربی ویلوری

یک رات میں گیا تھا رنداں کے انجمن میں
بولے کہ اے ہوائی یو نکتہ رک تو من میں

وحدت کے ملک میانے نیں غیر کو تھکانا
عین خدا سمجھ تو جو ہے اس انجمن میں

کیا ساقی و مغنی کیا جام کیا صراحی
غیر خدا نکو کہہ گر ہے شراب دن میں

کیا لالہ کیا یو سوسن کیا نرگس و سمن کیا
ہے اوچہ فی الحقیقت گل ہے اگر چمن میں

یو نکتہ کر یقیں میں ہر چیز کو جو دیکھیا
بیگانہ کیں دسیا نیں بن دوست چوکدن میں

بن ذات حق دسیا نیں یک ذات دو جہاں میں
بن اسم حق سنیا نیں یک بول یک دہن میں

غفلت کوں نیں ہے جاگا کاں سوں اچھیگی غفلت
ذاکر تمام عالم ہے معرفت کے فن میں

ہے عشق او خدا کا گر عشق ہے جواں میں
ہے حسن او اسی کا گر حسن ہے مہن میں

اے محرم خدائی یک ذرہ غور کر دیک
نکتے بھرے ہیں نے کے قربیؔ کے ہر سخن میں

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse