یاں ہم کو دیا کیا جو وہاں پر ہو نگاہ

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
یاں ہم کو دیا کیا جو وہاں پر ہو نگاہ
by قلق میرٹھی

یاں ہم کو دیا کیا جو وہاں پر ہو نگاہ
طاعت سے کچھ امید نہ کچھ خوف گناہ
کر فضل ہی اپنا کہ عدالت کیسی
آپ ہی تو مدعی ہے آپ ہی ہے گواہ

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse