Jump to content

یاں ہم کو دیا کیا جو وہاں پر ہو نگاہ

From Wikisource
یاں ہم کو دیا کیا جو وہاں پر ہو نگاہ
by قلق میرٹھی
317035یاں ہم کو دیا کیا جو وہاں پر ہو نگاہقلق میرٹھی

یاں ہم کو دیا کیا جو وہاں پر ہو نگاہ
طاعت سے کچھ امید نہ کچھ خوف گناہ
کر فضل ہی اپنا کہ عدالت کیسی
آپ ہی تو مدعی ہے آپ ہی ہے گواہ


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.