یاں سے دیں گے نہ تم کو جانے آج

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
یاں سے دیں گے نہ تم کو جانے آج
by شاہ نصیر

یاں سے دیں گے نہ تم کو جانے آج
لاکھ اب تم کرو بہانے آج

بن لیے آج تیرا بوسۂ لب
کب بھلا دوں گا تجھ کو جانے آج

بس یہ مجھ سے نہ تم کرو کل کل
اتنی ہے کل کہاں کہ جانے آج

داغ جوں لالہ کھا چمن میں نسیم
میں بھی آیا ہوں گل کھلانے آج

لگ گیا خاک ہو کے جسم نصیرؔ
کوچۂ یار میں ٹھکانے آج

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse