ہے جس کی سرشت میں سفاہت کا میل

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
ہے جس کی سرشت میں سفاہت کا میل
by سید محمد عبد الغفور شہباز

ہے جس کی سرشت میں سفاہت کا میل
لے جائے بہا کے گرچہ تعلیم کا سیل
اور کھائے پڑا گرچہ برسوں غوطے
نکلے گا تو ہوگا پھر وہی بیل کا بیل

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse