ہے اب تو یہ دھن اس سے میں آنکھ لڑا لوں گا
Appearance
ہے اب تو یہ دھن اس سے میں آنکھ لڑا لوں گا
اور چوم کے منہ اس کا سینے سے لگا لوں گا
گر تیر لگاوے گا پیہم وہ نگہ کے تو
میں اس کی جراحت کو ہنس ہنس کے اٹھا لوں گا
دل جاتے ادھر دیکھا جب میں نے نظیرؔ اس کو
روکا ارے وہ تجھ کو لے گا تو میں کیا لوں گا
واں ابرو و مژگاں کے ہیں تیغ و سناں چلتے
ٹک سوچ تو میں تجھ کو کس کس سے بچا لوں گا
پڑ جاوے گی جب شہہ وہ اے دل تو بھلا پھر میں
کیا آپ کو تھاموں گا کیا تجھ کو سنبھالوں گا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |