Jump to content

ہیں گوکہ سبھی تمھاری پیاری باتیں

From Wikisource
ہیں گوکہ سبھی تمھاری پیاری باتیں
by میر تقی میر
315020ہیں گوکہ سبھی تمھاری پیاری باتیںمیر تقی میر

ہیں گوکہ سبھی تمھاری پیاری باتیں
پر جی سے نہ جائیں گی تمھاری باتیں
آنکھیں ہیں ادھر روے سخن اور طرف
یاروں کی نظر میں ہیں یہ ساری باتیں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.