ہندو مسلمانوں کا اتحاد

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
ہندو مسلمانوں کا اتحاد
by چندر بھان کیفی دہلوی

جب ایک ہی چمن کی تم ہو بہار دونوں
جب ایک ہی شجر کے ہو برگ و بار دونوں

جب ایک ہی قلم کے ہو شاہکار دونوں
جب ایک ہی وطن کے ہو افتخار دونوں

آپس کی پھوٹ سے ہو کیوں دل فگار دونوں
ہاں چھوڑ دو یہ رنجش بن جاؤ یار دونوں

فرزند ہو حقیقی تم مادر وطن کے
پروان چڑھ رہے ہو میووں سے اس چمن کے

یکساں ہیں جب قرینے رفتار کے چلن کے
دونوں ہو چاند سورج اس گردش کہن کے

محتاج ہیں تمہارے لیل و نہار دونوں
ہاں چھوڑو یہ رنجش بن جاؤ یار دونوں

آپس کی برہمی سے غیروں کی ہے غلامی
کیوں ایک دوسرے سے کرتے ہو بد کلامی

خواب و خیال ہے اک اب دور شاد کامی
بربادیوں کا باعث تکرار ہے مقامی

کر لوں یگانگت کے قول و قرار دونوں
ہاں چھوڑ دو یہ رنجش بن جاؤ یار دونوں

مذہب پرستیوں نے دیوانہ کر دیا ہے
اپنی برادری سے بیگانہ کر دیا ہے

برباد مرغ دل کا کاشانہ کر دیا ہے
خالی مئے طرب سے پیمانہ کر دیا ہے

جب ایک میکدے کے ہو بادہ خوار دونوں
ہاں چھوڑ دو یہ رنجش بن جاؤ یار دونوں

رہنے میں کچھ ہے کیفیؔ برباد ہو کے رہنا
کیا گوشۂ قفس میں ناشاد ہو کے رہنا

سیکھو وطن میں اپنے آزاد ہو کے رہنا
گلزار آرزو میں شمشاد ہو کے رہنا

باہیں گلے میں ڈالو بے اختیار دونوں
ہاں چھوڑ دو یہ رنجش بن جاؤ یار دونوں

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse