Jump to content

ہم رشک کو اپنے بھی گوارا نہیں کرتے

From Wikisource
ہم رشک کو اپنے بھی گوارا نہیں کرتے
by مرزا غالب
298954ہم رشک کو اپنے بھی گوارا نہیں کرتےمرزا غالب

ہم رشک کو اپنے بھی گوارا نہیں کرتے
مرتے ہیں، ولے، اُن کی تمنا نہیں کرتے

در پردہ اُنھیں غیر سے ہے ربطِ نہانی
ظاہر کا یہ پردہ ہے کہ پردہ نہیں کرتے

یہ باعثِ نومیدیِ اربابِ ہوس ہے
غالبؔ کو بُرا کہتے ہو، اچھا نہیں کرتے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.