ہمیشہ جوش گریہ سے رہا پانی میں اے آتش

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
ہمیشہ جوش گریہ سے رہا پانی میں اے آتش
by حیدر علی آتش

ہمیشہ جوش گریہ سے رہا پانی میں اے آتش
کبھی تازہ نہ لیکن اپنے دل کا یہ کنول پایا

مری آنکھوں کے آگے آئے گا کیا جوش میں دریا
ہمیشہ صورت ساحل ہے یاں آغوش میں دریا

وہ حد کم ظرف ہیں جو ایک ساغر میں بہکتے ہیں
نہیں قطہ بھی یاں ہنگام نوشا نوش میں دریا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse