ہمارا سجن خوش نظر باز ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
ہمارا سجن خوش نظر باز ہے
by محمد قلی قطب شاہ

ہمارا سجن خوش نظر باز ہے
تو اس دل میں سب عشق کا راز ہے

گلے ہاتھ دے کھیلے ناریاں سوں کھیل
جسوں کھیلے پیو او سرافراز ہے

ادھر رنگ بھرے سہتے مانک نمن
کہ یاقوت رنگ ان تھے ورساز ہے

سکیاں سائیں چھند سوں پنواے اپس
تمن حسن کے تیں سو او ناز ہے

سنوارے ہیں مجلس پیا روپ سوں
مدن مطرب اس میں خوش آواز ہے

سنوانریا ہے من موہنیاں اپنے تیں
پیا کوں اینو سوں ترک تاز ہے

نبی صدقے قطباؔ پہ آنند دار
علی کی میا تھے سدا باز ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse