Jump to content

ہر چند گدا ہوں میں ترے عشق میں لیکن

From Wikisource
ہر چند گدا ہوں میں ترے عشق میں لیکن
by میر تقی میر
315143ہر چند گدا ہوں میں ترے عشق میں لیکنمیر تقی میر

ہر چند گدا ہوں میں ترے عشق میں لیکن
ان بو الہوسوں میں کوئی مجھ سا بھی غنی ہے
ہر اشک مرا ہے در شہوار سے بہتر
ہر لخت جگر رشک عقیق یمنی ہے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.