ہر لحظہ رلاتا ہے کڑھاتا ہے مجھے
Appearance
ہر لحظہ رلاتا ہے کڑھاتا ہے مجھے
ہر آن ستاتا ہے کھپاتا ہے مجھے
کل میں جو کہا رنج سے حاصل میرے
بولا ترا آزار خوش آتا ہے مجھے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |