Jump to content

ہرچند کہ اے مہ اب تمامی ہے گی

From Wikisource
ہرچند کہ اے مہ اب تمامی ہے گی
by میر تقی میر
315026ہرچند کہ اے مہ اب تمامی ہے گیمیر تقی میر

ہرچند کہ اے مہ اب تمامی ہے گی
پر ہم جو گلہ کریں تو خامی ہے گی
بندے ہیں ترے کیونکے کریں سرتابی
خدمت تیری ہمیں غلامی ہے گی


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.